Rights of a Child in Quran and Hadith بچوں کے حقوق قرآن و حدیث کی روشنی میں
Rights of Children in Quran and Hadith |
سنہری باتیں
ایک شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کیا: یا رسول اللہ! میرے بچے کامجھ پہ کیا حق ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا اس لئے اچھے نام کا انتخاب کرنا، اسے اچھی طرح سے پالنا اور اس کے لئے اچھی زندگی کی سہولت فراہم کرنا۔
حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی علیہ سلام سے فرمایا او علی، الله نے ایسے والدین کی مذمّت کی ہے جو اپنے بچوں کو زیادہ لعنت ملامت سے اپنا نافرمان بنا دیتے ہیں ۔
حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اگر آپ کسی کا نام محمد رکھتے ہیں تو اس کو کبھی رسوا نہ کریں، اس سے کبھی ناراض نہ ہوں اور اسے کبھی نہ ماریں پیٹیں۔ مبارک ہو وہ مکان جس میں ایک محمد ہو، وہ اجتماع جس میں محمد ہو ، اور دوستوں کی وہ جماعت جس میں محمد ہو۔
حضرت علی بن ابی طالب نے کہا کہ آپ کے بچے کا حق یہ ہے کہ آپ کو معلوم ہونا چاہئے کہ وہ آپ کی طرف سے ہے اور اس کی نیکیوں اور اس کے برے کاموں دونوں کی وجہ آپ کو اس دنیا میں ٹھہرایا جائے گا۔ اور آپ اس کے ذمہ دار ہیں کہ آپ اس کو اچھے سلوک کی تعلیم دیں، اور اپنے رب کی طرف رہنمائی کریں اور اسکی مدد کریں الله کی اطاعت کرنے میں، اپنی طرف سے اور آپ کی طرف سے۔ تب آپ کو ایسا کرنے کا اچھا بدلہ ملے گا۔ پھر اس کے معاملات کے بارے میں، اس طرح کام کریں کہ آپ اس کی پرورش کرنے پر فخر کریں، اور جسے (والدین) ان کے رب نے معاف کردیا اس (بچے) کی اچھی دیکھ بھال کی وجہ سے، اور جو اچھے نتائج تم نے حاصل کیے۔ اور خدا کے سوا کوئی طاقت نہیں ہے۔
حضرت حکیم لقمان علیہ سلام نے اپنے بیٹے سے کہا: اے میرے بیٹے اگر آپ بچپنے میں ہی شائستگی سیکھیں گے تو آپ بعد میں اس شائستگی سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ جو شخص شائستہ ہونا سیکھنا چاہتا ہے وہ تعلیمی علوم کے حصول کے لئے تمام تر کوششیں کرے۔ ایک بار جب وہ اسے سیکھ جائے گا تو وہ اس سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ اے میرے بیٹے اپنے آپ کو ہمیشہ اپنے ذاتی فرائض کی انجام دہی کا پابند بنائیں اور اپنے آپ کو دوسروں کی طرف سے آپ پر عائد سختیوں کا مقابلہ کرنے پر مجبور کریں۔ اگر آپ کو اس دنیا میں کامیابی چاہیے تو دوسروں کے ساتھ لالچ نہ رکھیں۔ دوسرے لوگوں سے کوئی امید مت رکھیں۔ انبیاء کرام علیہ سلام اور اولیاء کرام رحمتالله سب لوگوں سے امیدوں کو ختم کرکے اپنے اعلی درجات کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔
GOLDEN WORDS
A man came to the Prophet PBUH and said: “O Messenger of Allah! What is the right of my child?” He answered: “Choosing a good name for him, raising him well and facilitating a good life for him.”
The Holy Prophet PBUH told Hazrat Ali A.S "O Ali, Allah has cursed the parents who would cause their child to be disobedient of them by cursing them."
The Prophet Muhammad PBUH said: “If you name anyone Muhammad, do not disgrace him, do not frown at him and do not beat him. Blessed be the house that has a Muhammad, the gathering that has a Muhammad, and a company of friends that has a Muhammad.
Hazrat Ali bin Abi Talib A.S said that the right of your child is that you should know that he is from you and he will be ascribed to you in this world due to both his good deeds and his evil deeds. And you are responsible for what has been entrusted to you in teaching him good conduct, and guiding him toward his Lord and helping him to obey Him on your behalf and for himself. Then you will be rewarded for doing this. Then regarding his affairs, act like one who will be proud of bringing him up in this world, and one who is excused by his Lord for taking good care of him, and the good results you achieved. And there is no power but in God.
Hazrat Hakeem Luqman A.S said to his son: O my son! You can benefit from politeness later if you learn to be polite when you are young. One who wants to learn to be polite, he will make all efforts to acquire educational sciences. Once he learns it, he can benefit from it. O my son! Always oblige yourself to perform your personal duties, and force yourself to withstand the hardships imposed on you by others. Do not be greedy with others if you hope to attain nobility in this world. Do not place any hopes in other people. The Prophets and the Saints have all been able to attain their higher ranks by cutting hopes off the people.
Comments
Post a Comment