Shab e Barat ki Fazilat in Hadith احادیث میں شب برأت کی فضیلت
![]() |
شب برأت کی فضیلت |
سنہری باتیں
الله تعالیٰ اس رات کو پکارتا ہے کہ کوئی ہے جو معافی مانگ رہا ہو تا کہ میں اسے معاف کر دوں، کوئی ہے جو تکلیف میں ہو اور میں اسکی تکلیف دور کر دوں، کوئی ہے جسے رزق کی ضرورت ہو اور میں اسے رزق عطا کروں اور یہ سلسلہ صبح تک جاری رہتا ہے. (ابن ماجہ).
پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں 15 شعبان کی رات سو رہا تھا کہ جبرئیل میرے پاس آۓ اور کہا محمّد صلی اللہ علیہ وسلم آپ اس رات کو کیوں سو رہے ہیں؟ میں نے جواب دیا او جبرئیل یہ کیا رات ہے؟ جبرئیل امین نے جواب دیا یہ 15 شعبان کی رات ہے، اٹھو اے محمّد صلی اللہ علیہ وسلم، اس نے مجھے اٹھایا اور جنّت البعقی کے قبرستان میں لے گیا اور کہا، اپنے سر کو اٹھاؤ، آج کی رات وہ رات ہے جب جنّت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں، رحمت کے دروازے. یہ ہے در رضوان، الله کی خوشنودی کا دروازہ، یہ ہےدر مغفرہ، الله کی مغفرت کا دروازہ، یہ ہے در فضل، الله کے فضل کا دروازہ، یہ ہےدر توبہ، الله کی توبہ کی قبولیت کا دروازہ، یہ ہے در نعمت، الله کی نعمت کا دروازہ، یہ ہے جوز، الله کی صداقت کا دروازہ اور یہ ہے در احسان، الله کی مہربانی کا دروازہ. اس رات کو الله تعالیٰ گاۓ اور بھیڑوں کے بالوں کی تعداد کے برابر لوگوں کو جہنّم کی آگ سے آزاد کرتا ہے. یہی وہ رات ہے جب لوگوں کی موت کا وقت لکھ دیا جاتا ہے اور ایک سال کے لئے اس کا رزق تقسیم کر دیا جاتا ہے اور جو کچھ اس شخص کے ساتھ اس سال کے دوان ہوگا وہ مقرّر کر دیا جاتا ہے. اے محمّد صلی اللہ علیہ وسلم جو بھی یہ رات الله و اکبر، سبحان الله اور لا الہٰ الاللہ پڑھتا ہے اور دعا اور صلات اور قرآن کی تلاوت اور دیگر اعمال میں مصروف رہتا ہے اور ساری رات الله سے معافی کا طلبگار رہتا ہے، جنّت ہی اسکی آخری آرام گاہ ہوگی اور اس کے اگلے پچھلے تمام گناہ معاف کر دیے جائیں گے. لہٰذا اس رات کو نماز اور عبادت میں بیدار رہو اور اپنی امّت کو بھی جاگتے رہنے کی ترغیب دو تا کہ وہ اپنے اعمال کے ذریعہ الله تعالیٰ کے قریب ہو جائیں کیوں کہ یہ ایک عمدہ رات ہے.
پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس رات مندرجہ ذیل دعا تلاوت فرماتے تھے " اے الله ہمیں اپنے خوف کا ایک حصّہ عطا فرما جو تیرے اور ہماری نافرمانیوں کے درمیان ایک رکاوٹ بن جائے. تیری فرمابرداری جو تیری خوشنودی حاصل کرنے میں ہماری مدد کرتی ہے اور ہم پہ یہ حقیقت آشکار کرتی ہے کہ دنیا کی پریشانیوں کی کوئی حیثیت نہیں. اے الله جب تک آپ ہمیں زندہ رکھیں، ہمیں اپنی سماعت، اپنی نظر اور اپنی طاقت سے لطف اٹھانے دیں. ہمیں ان لوگوں کے خلاف اٹھایں جو ہم پر ظلم کرتے ہیں اور ان لوگوں کے خلاف ہماری مدد کریں جو ہم سے دشمنی کا اظہار کرتے ہیں اور ہمارے مصایب کو ھمارے دین کی راہ میں رکاوٹ نہ بننے دیں اور نہ ہے اس فانی دنیا کو ہماری سب سے بڑی فکرمندی بننے دیں اور نہ ہم پر کسی ایسے شخص کو مقرر کریں جو ہم پر رحم نہ کرے. اے الله ہمیں اپنی رحمت سے نواز دے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے.
GOLDEN WORDS
Allah calls in this night: Is there anyone who is asking for forgiveness so that i can forgive them, who is in distress so I may relieve his distress, is there anyone who need food that i may give it to him and this continues till the morning. (Ibn e Maaja)
The Prophet of Islam PBUH said that I was sleeping on the night of 15th Shaaban which the Angel Jibrael came to me and said Muhammad why are you sleeping on this night? I replied O Jabriel what night is this? The Angel replied: This is the night of 15th Shabaan, get up O Muhammad! At this point he made me get up and took me to the graveyard of Baqi and then said: lift your head up since tonight is the night when doors of heavens are opened. The doors of Mercy, these are the door of Ridhwan (Allah's Pleasure), The door of Maghfirah (Allah's forgiveness), The door of Fazal (Allah's Grace), The door of Toobah (Allah's acceptance of Repentance), The door of Naimat (Allah's Blessing), The door of Jud (Allah's Clemency), The door of Ihsan (Allah's Goodness). On this night, Allah Almighty will free an equal number of people for the as the number of hair and fur on the total numbers of cow and sheep. It is on this night when the time of one's death has been written down and for the period of one year his sustenance has been divided and whatever will happen during this year (to that person) has been ordained. O' Muhammad! Whoever spends this night by saying, "Allahu Akbar", "Subhan Allah" and "La Ilaha Illallah" and is busy in the recitation of supplications and Salat, reciting of Qur'an and the other recommended acts and keeps busy in asking for forgiveness for the whole night will have Paradise as his final abode and resting place and all of his previous and future sins will be forgiven. Therefore, stay awake this night in prayer and worship and encourage your umma to also keep awake this night in order to get closer to Allah (Glorified and Exalted is he) through their actions since this is a noble night.
The Prophet of Islam PBHU also used to recite the following due on this night: O Allah, grant us a part of your fear, that acts as a barrier between us and your disobedience, your obedience, that helps us achieve your pleasure, the certainty that makes the miseries of the world insignificant. O Allah, make us enjoy, our hearing, our sight, our strength as long as you keep us alive. Make us take rise against those who oppress us, and help us against those who show animosity to us. Place not our miseries in our religion and let not this world be our biggest concern, nor the extent of our knowledge and do not appoint over us one who has no mercy on us, by your mercy, O Merciful of the Merciful.
ReplyDeleteماشاءاللہ