Rights of A Teacher in Quran o Hadith استاد کے حقوق قرآن و حدیث کی روشنی میں
سنہری باتیں
حضرت موسیٰ علیہ سلام کا اپنے استاد حضرت خضر علیہ سلام کے ساتھ واقعہ
پس انہوں نے ھمارے بندوں میں سے ایک بندے (حضرت خضر علیہ سلام ) کو پایا جسے ہم نے اپنے پاس کی ایک خاص رحمت عطا فرما رکھی تھی اور اسے اپنے پاس سے خاص علم سکھا رکھا تھا. اس سے حضرت موسیٰ علیہ سلام سے کہا کہ اگر میں آپ کی تابعداری کروں تو آپ مجھے وہ نیک علم سکھا دیں گے جو آپ کو سکھایا گیا ہے؟ اس بندے نے جواب دیا آپ میرے ساتھ ہرگز صبر نہیں کر سکیں گے اور جس چیز کا آپ کے پاس علم نہ ہو اس پر آپ صبر کر بھی کیسے سکتے ہیں؟ حضرت موسیٰ علیہ سلام نے جواب دیا انشااللہ آپ مجھے صبر کرنے والا پائیں گے. (سورت الکھف)
حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی بھی مومن ایک گھنٹہ کے لئے بھی کسی عالم کے ساتھ بیٹھا تو اس کا پروردگار بلند مرتبہ اس کو پکارتا ہے. اے مومن تم میرے محبوب کے ساتھ بیٹھ گئے، مجھے قسم ہے اپنی عظمت و شان کی کہ میں جنّت کو آپ کا مسکن بناؤں گا اور تمہارے اور جنّت کے درمیان کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی.
GOLDEN WORDS
And they found a servant (Hazrat Khizar A.S) from among Our servants to whom we had given mercy from Us and had taught him from Us a certain knowledge. Hazrat Musa A.S said to him (Hazrat Khizar A.S), "May I follow you on the condition that you teach me from what you have been taught of sound judgement?" Hazrat Khizar A.S said, "Indeed, with me you will never be able to have patience and how can you have patience for what you do not encompass in knowledge?" Hazrat Musa A.S said. "You will find me, If Allah wills, patient, and i will not disobey you in any order" (Surat Al-Kahaf).
The Prophet Muhammad PBUH said that "No believer sits with a scholar for an hour but that his Lord, The Exalted, The High, calls out to him. You sat with my beloved, I swear by my Majesty and Honor that I will make heaven your abode. There are no obstacles for this.
Rights of Teacher |
Comments
Post a Comment